(ایجنسیز)
مصر میں نئی عبوری حکومت نے ہفتے کے روز حلف لے لیا ہے۔ نئی حکومت میں امکانی صدارتی امیدوار فیلڈ مارشل اور فوج کی سپریم کونسل کے سربراہ عبدالفتاح السیسی کے پاس وزارت دفاع کے قلم دان کے علاوہ نائب وزیر اعظم کا عہدہ بھی ہو گا۔
پیر کے روز مستعفی ہونے والی عبوری حکومت کے وزیر داخلہ محمد ابراہیم بھی سیاسی جماعتوں کے تمام تر اعتراضات کے باوجود ایک مرتبہ پھر وزیر داخلہ بن ادیے گئے ہیں۔ جو جماعتیں وزارت داخلہ کی از سرنو تشکیل کا مطالبہ کرتی ہیں ان میں الدستور پارٹی، سوشل ڈیموکریٹک پارٹی، مصر الحریہ، اور بریڈ اینڈ لبرٹی
پارٹی شامل ہیں۔
نئی عبوری حکومت میں وزارت عظمی کا منصب ابراہیم المحلب کو سونپا گیا ہے لیکن السیسی کے نائب وزیر اعظم بننے سے عملا حکومتی اختیارات پر فوجی گرفت پہلے سے بھی مضبوط ہو گئی ہے۔ مجموعی طور پر نئی عبوری کابینہ میں 20 وزراء لیے گئے ہیں جن میں سے 9 وزراء پہلی عبوری حکومت کا بھی حصہ تھے۔
نئی عبوری حکومت کے سامنے اقتصادی اور امن و امان کے چیلنج کے علاوہ ملک میں آئندہ چار ماہ کے دوران پہلے صدارتی انتخاب اور بعد ازاں پارلیمانی انتخابات کرانا ہو گا۔ اس دوران ملک کو عالمی سطح پر جمہوریت دوست کے طور پر بھی پیش کرنا ایک چیلنج سے کم نہیں ہے۔